مروتو کسرانو میں نیازی قوم کا ذکر۔ میری پچھلی پوسٹ جو کہ رباب پر تھی اس پر میرے ایک کرم فرما جناب علی خان صاحب نے پشتو شاعری کے کچھ نایاب اور دلچسپ نمونے اسکرین شارٹ کی صورت میں کمنٹس کئے ۔ جب میں نے وہ منظوم کلام دیکھا تو حیرت کی انتہا نہ رہی کیونکہ میرے پاس موجود تاریخی کتب میں کسرانو( پشتو رزمیہ شاعری) سے متعلق کوئی مواد نہیں ھے۔ میں نے یہ کلام دیکھنے کے بعد علی خان صاحب سے مذ کورہ شاعری نمونوں کے بارے میں کتاب کا حوالہ مانگا جس پر موصوف نے ایک لنک بھیجا ۔ میں نہیں جانتا علی خان صاحب کا تعلق نیازیوں کے کس قبیلے سے ھے مگر انہوں نے ایک بالکل نایاب ، دلچسپ اور تاریخی مواد تک میری رسائی ممکن بنائی جس کے لئے میں موصوف کا دلی طور پر ممنون ھوں ۔ میری پشتو چونکہ لکھنے پڑھنے کی حد تک گڈا وڈہ (weak) ھے سو تین دن تک ان مروتوں کے چربتوں میں پھنسا رھا اور اس رزمیہ شاعری کے مآخذ اور پس منظر تک پہنچنے کی کوشش کرتا رھا اور کوئٹہ والوں کی طرح " سر مِ مسّے پہ خلاص سو" تحقیق کَول سوکا چار نہ دا مروتو تاسو پہ چربتو مِ جان تباہ کو ۔ شاعری اور نثر پر مشتمل اس پشتو مواد سے جو کچھ اخذ کیا ...